Wahid45 Super Poster
Posts : 161 Reputation : 3 Join date : 2011-10-23 Location : Pakistan
| Subject: اور فراز چاہئیں کتنی محبتیں تجھے 1/3/2012, 07:15 | |
|
اس نے سکوتِ شب میں بھی اپنا پیام رکھ دیا ہجر کی رات بام پر ماہِ تمام رکھ دیا
آمدِ دوست کی نوید کوئے وفا میں عام تھی میں نے بھی اک چراغ سا دل سرِ شام رکھ دیا
دیکھو یہ میرے خواب تھے دیکھو یہ میرے زخم ہیں میں نے تو سب حسابِ جاں برسرِ عام رکھ دیا
اس نے نظر نظر میں ہی ایسے بھلے سخن کہے میں نے تو اس کے پاؤں میں سارا کلام رکھ دیا
شدتِ تشنگی میں بھی غیرتِ مے کشی رہی اس نے جو پھیر لی نظر میںنے بھی جام رکھ دیا
اور فراز چاہئیں کتنی محبتیں تجھے ماؤں نے تیرے نام پر بچوں کا نام رکھ دیا | |
|